سسٹم خراب ہے ؟ بدل دو!
انسان کے خطہ ارض پر قدم جمانے سے لیکر چاند پر پہلا قدم رکھنے تک اسے کئی مشکل اور کٹھن ادوار سے گزرنا پڑا۔اس دوران انسان نے اپنے عقل و بصیرت سے نظام کائنات کا وسیع النظر مطالعہ کیا۔اگر انسان ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ جاتا اور نظامِ کائنات کو جاننے کی جستجو نہ کرتا تو وہ کبھی تیزی سے ترقی کے مدارج نہیں طے کر پاتا۔ یہ پوری دنیا خالقِ کائنات کے نظام کے تحت چل رہی ہے اگر یہ سسٹم موجود نہ ہو تو کائنات درہم برہم ہو جائے۔مگر اس نظامِ کائنا ت کو چلانے والی ذات وہ خدائے واحد ہے جو ہر صفات میں سب سے اعلیٰ ہے۔اللہ نے انسان کو اس دنیا میں اپنا خلیفہ بنا کر بھیجاتاکہ وہ اپنے ماتحت ملک کا نظام چلاسکے۔
اس وقت دنیا میں کل ۱۹۵مما لک ہیں جہاں مختلف نظامِ مملکت کارفرما ہے۔آبادی کے لحاظ دنیاکا چھٹا بڑا ملک پاکستان جہاں فی الوقت ڈیموکریسی سسٹم رائج ہے۔ اس سسٹم کے تحت عوام کی فلاح و بہبود اور ملکی اداروں کو مستحکم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
انسان کے خطہ ارض پر قدم جمانے سے لیکر چاند پر پہلا قدم رکھنے تک اسے کئی مشکل اور کٹھن ادوار سے گزرنا پڑا۔اس دوران انسان نے اپنے عقل و بصیرت سے نظام کائنات کا وسیع النظر مطالعہ کیا۔اگر انسان ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ جاتا اور نظامِ کائنات کو جاننے کی جستجو نہ کرتا تو وہ کبھی تیزی سے ترقی کے مدارج نہیں طے کر پاتا۔ یہ پوری دنیا خالقِ کائنات کے نظام کے تحت چل رہی ہے اگر یہ سسٹم موجود نہ ہو تو کائنات درہم برہم ہو جائے۔مگر اس نظامِ کائنا ت کو چلانے والی ذات وہ خدائے واحد ہے جو ہر صفات میں سب سے اعلیٰ ہے۔اللہ نے انسان کو اس دنیا میں اپنا خلیفہ بنا کر بھیجاتاکہ وہ اپنے ماتحت ملک کا نظام چلاسکے۔
اس وقت دنیا میں کل ۱۹۵مما لک ہیں جہاں مختلف نظامِ مملکت کارفرما ہے۔آبادی کے لحاظ دنیاکا چھٹا بڑا ملک پاکستان جہاں فی الوقت ڈیموکریسی سسٹم رائج ہے۔ اس سسٹم کے تحت عوام کی فلاح و بہبود اور ملکی اداروں کو مستحکم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
مگر جب حکومتی ادارے کرپشن،ناقص پالیسیوں اور اپنی نااہلی کے موجب اس
نظام کو چلانے میں ناکام ہو جائیں تو عوام اس سسٹم سے مایوس ہوجاتے ہیں۔اور وہ ہر
ملکی خرابی کا ذمہ دار سسٹم پر ڈال کر خود کو ان ذمہ داریوں سے سبکدوش سمجھتے ہیں۔
ان حالات میں نوجوان نسل ملکی حالات اور نظام کے بارے میں منفی
خیالات کا شکار ہوجاتے ہیں۔ جس سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا.
ہماری ملکی آبادی کا کثیر حصہ نوجوانواں پر مشتعمل ہے اور ملک کی باگ دوڑ ا نہیں نوجوانوں نے سنبھالنی ہے۔اس لیئے ملکی نظام کو بہتر طریقے سے جاننے اور سنوارنے کے لئے خود میں تبدیلی لانا لا ز می ہے. اگر نوجوان طبقہ اپنی صلاحیتوں کا مثبت استعمال کرے تو آنے والے دنوں میں بہتر نتائج سامنے آئنگے.
ہماری ملکی آبادی کا کثیر حصہ نوجوانواں پر مشتعمل ہے اور ملک کی باگ دوڑ ا نہیں نوجوانوں نے سنبھالنی ہے۔اس لیئے ملکی نظام کو بہتر طریقے سے جاننے اور سنوارنے کے لئے خود میں تبدیلی لانا لا ز می ہے. اگر نوجوان طبقہ اپنی صلاحیتوں کا مثبت استعمال کرے تو آنے والے دنوں میں بہتر نتائج سامنے آئنگے.
اپنے علم کو خود تک محدود
رکھنے کے بجائے دوسروں تک منتقل کریں.
اپنے اردگر د صفائ کا خاص خیال رکھے.
غیر ضروری کاموں میں اپنا
وقت ضائع نہ کریں.
رنگ ذات اور نسل سے بالاتر ہو کر اپنے ووٹ کا استعمال کریں.
سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کریں.فضول پوسٹ کو شیئر نہ کریں.
اگر آج ہمارا سسٹم خراب ہے تو اس کو بدلنے اور درست سمت پر گامزن کرنے کی ذمہ داری ہم پر بھی عائد ہوتی ہے۔
آئیے اور عہد کریں کہ ہم ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے مل جول کر اپنے نظام کو بہتر بنائیں گے۔
اگر آج ہمارا سسٹم خراب ہے تو اس کو بدلنے اور درست سمت پر گامزن کرنے کی ذمہ داری ہم پر بھی عائد ہوتی ہے۔
آئیے اور عہد کریں کہ ہم ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے مل جول کر اپنے نظام کو بہتر بنائیں گے۔
No comments:
Post a Comment